اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سے جنوبی کوریا کے وزير خارجہ پارک جین کی ٹیلی فونی گفتگو میں فریقین نے اہم دو طرفہ تعلقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں، ایشیا کو موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی ترجیحات میں بتایا اور کہا : ہمارا ماننا ہے کہ رواں صدی ایشیا کی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اور جنوبی کوریا ایشیا بر اعظم میں دو اہم کھلاڑی ہیں اور ہم دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کو خاص احترام کی نظر سے دیکھتے ہيں۔
امیر عبد اللہیان نے جنوبی کوریا کے بینکوں سے ایران کے اثاثوں کی منتقلی کے مسئلے کے حل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اب ہم دو طرفہ تعلقات کے میدان میں نیا باب کھول سکتے ہيں اور ایران باہمی تعلقات میں فروغ کے لئے ہر قدم کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کچھ بین الاقوامی امور میں جنوبی کوریا کے موقف کا ذکر کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ نے بھی ایرانی قوم کے اثاثوں کی جنوبی کوریا سے منتقلی پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے اسے ایران کے سلسلے میں جنوبی کوریا کی طرف سے اپنے وعدوں کی پابندی کی علامت قرار دیا۔
پارک جین نے ایران و جنوبی کوریا کے تعلقات میں حالیہ تبدیلیوں کو مثبت قرار دیا اور ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات میں فروغ پر آمادگی ظاہر کی۔
جنوبی کوریا کے وزير خارجہ نے اگلے دو برسوں میں سلامتی کونسل میں اپنے ملک کی صدارت کا ذکر کرتے ہوئے ، مشرق وسطی میں امن و پائيداری میں بہتری کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون پر بھی آمادگی ظاہر کی۔
آپ کا تبصرہ